ایک شاعر صاحب نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی کہ ہماری معاشرتی اخلاقیات کا یہ حال ہے

ایک شاعر صاحب نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی کہ ہماری معاشرتی اخلاقیات کا یہ حال ہے

Sep 14, 2024 - 11:40
 0  12
ایک شاعر صاحب نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی کہ ہماری معاشرتی اخلاقیات کا یہ حال ہے
ایک شاعر صاحب نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی کہ ہماری معاشرتی اخلاقیات کا یہ حال ہے
ایک شاعر صاحب نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ پڑھی کہ ہماری معاشرتی اخلاقیات کا یہ حال ہے کہ محبوبہ پر شعر اور جائز بیوی پر لطیفے۔۔۔
بات معقول تھی سو انہوں نے فوراً بیوی پر ایک غزل لکھ ڈالی۔۔۔
بیوی کو دکھا کے پوچھا،
کہ بتاؤ کیسی ہے ؟
کہنے لگی۔۔۔
اب یہ اپنے کس عشق کے بارے میں لکھی ہے؟
شاعر صاحب نے عرض کیا کہ
بیگم یہ آپ کے لئے ہے۔۔۔
تو کہنے لگیں گویا میں اتنی عام ہوں
شاعر صاحب نے گھبرا کر کہا،
نہیں میرا، مطلب تھا کہ کچھ تو خیال کریں، آپ کے لئے اپنے شوق سے لکھی ہے۔۔۔
اگلے شعر میں ہرنی جیسی آنکھوں کی تشبیہ تھی تو کہنے لگیں،
ہاں ہاں، آپ نے تو جانور ہی سمجھ رکھا ہے۔۔
۔
شاعر صاحب نے ماتھے سے پسینہ پونچھتے ہوئے کہا
نہیں نہیں، یہ تو۔۔۔
بیگم بات کاٹتے ہوئے بول پڑیں
اور یہ نازکی والی کیا بات ہے؟
مجھے کمزور نہ سمجھنا، ہم لوگ در اصل کابل کے پٹھان ہیں۔۔۔
شاعر صاحب اور گھبرائے
شاعری میں آگے کچھ بے رخی کی بات تھی
تو بیگم بولیں،
صبح سے شام تک ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کر نوکروں کی طرح کام کرتی ہوں، پھر بھی بے رخ ہوں تو جاؤ بھاڑ میں۔۔۔۔۔
بات یہاں تک پہنچی کہ شاعر صاحب نے غزل لی اور گھر سے روانہ ہو گئے اور رات دیر تک وہی غزل محبوبہ کو سنا کے داد وصولتے رہے۔۔۔????

What's Your Reaction?

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow