نمائندہ تاجر تنظیمیں انتظامی افسران کے ساتھ مل کر لین مارکنگ کریں جس سے آگے کسی کو جانے کی اجازت ہرگز نہیں ہوگی۔ خنیف عباسی
انسداد تجاوزات آپریشن حکومت کی اولین ترجیح، پر اثر بنانے کے لئے اس میں تسلسل یقینی بنایا جائے گا۔ بیرسٹر دانیال چوہدری
راولپنڈی(ایف این این آئی)ممبرقومی اسمبلی بیرسٹر دانیال چوہدری، حنیف عباسی نے کمشنر راولپنڈی ڈویژن انجینئر عامر خٹک کے ہمراہ شہر بھر میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن کا جائزہ لیا۔اس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ شاہ، صدر انجمن تاجراں شاہد غفور پراچہ، شرجیل میر، سی ٹی او بینش خان، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ، اسسٹنٹ کمشنر سٹی حاکم خان، سی او میونسپل کارپوریشن عمران علی و دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا کہ انسداد تجاوزات آپریشن حکومت کی اولین ترجیح ہے جسکو پر اثر بنانے کے لئے اس میں تسلسل یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس آپریشن کو فیز وائز کیا جائے اور پہلے فیز میں سڑک کو کلئیر جبکہ دوسرے میں فٹ پاتھ صاف کیے اور اسکے بعد باقی آپریشن مکمل کیا جائے گا۔ خنیف عباسی نے کہا کہ جس بھی بازار میں آپریشن کرنا مقصود ہووہاں کی تاجر تنظیموں کو آن بورڈ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نمائندہ تاجر تنظیمیں انتظامی افسران کے ساتھ مل کر لین مارکنگ کریں جس سے آگے کسی کو جانے کی اجازت ہرگز نہیں ہوگی۔
کمشنر راولپنڈی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو ہدایت کی کہ مری روڈ پر گاڑیوں کا جمعہ بازار جو ٹریفک خلل کے علاوہ اہلیان علاقہ کے لئے سکیورٹی رسک کا باعث بھی بنتا ہے اس پر پابندی لگائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارکنگ پلازہ کے لئے تاجروں کی طرف سے دی گئی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے فوارہ چوک پارکنگ پلازہ کے تیسرے فلور اور میٹرو پولیٹن پلازہ میں پارکنگ کے حوالے سے اسسمنٹ کر کے فوری رپورٹ جمع کروائی جائے۔ کمشنر راولپنڈی نے کہاکہ تجاوزات سے ٹریفک جام کے مسائل شدت اختیار کرتے ہیں جو عام آدمی کے لئے تکلیف دہ ہونے کے ساتھ ساتھ کہ تاجروں کا کاروبار بھی متاثر ہوتا ہے۔ اس لئے تاجر اپنے بازاروں میں اسکے خاتمے کے لئے انتظامیہ کا ساتھ دیں اور اس پریکٹس میں ملوث دوکانداروں کو سزا دلوائیں۔ کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ ریڑھی بانوں کے لئے الگ جگہیں مختص کی جائیں گی تاکہ ان کا کاروبار متاثر نہ ہو۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ تین دن کے اندر اندر شہر میں ایسے خالی پلاٹس جو سٹیٹ آنرشپ میں ہوں ان پر ورکنگ کر کے رپورٹ کیا جائے تاکہ وہاں ریڑھی بانوں کو اپنا کاروبار کرنے کی جگہ فراہم کی جائے۔ اس سلسلے متروکہ وقف کی خالی پڑی ہوئی عمارت کو بھی دیکھا جائے کہ اسے عارضی طور پر اس مقصد کے لئے استعمال کیا جاسکے۔انجینئر عامر خٹک نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی کا کاروبار ختم کرنا نہیں بلکہ شہر سے بے ہنگم پن ختم کرکے رش کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مین بازاروں میں تجاوزات کے ذریعے رائٹ آف وے پر قبضے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات نے راولپنڈی شہر کے معاملات زندگی کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے اس لئے اس میں مزید کوئی نرمی یا دیر نہیں کی جاسکتی۔
What's Your Reaction?