چین تیزی سے ایک غیر معمولی تکنیکی معجزہ "ہائیپرلوپ" کی طرف بڑھ رہا ہے، جو کہ 1000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ چلنے والے مقناطیسی بلند رفتار ٹرین کے نظام کی شکل میں ہے۔ حالیہ طور پر شانشی صوبے میں اس ٹرین کے کامیاب ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جس سے چین اپنے انقلابی T-flight نظام کو متعارف کرانے کے قریب پہنچ گیا ہے۔
اس نظام کے تحت، ٹرینیں ہوائی جہازوں سے بھی تیز رفتار میں سفر کر سکیں گی۔ مثال کے طور پر، بیجنگ اور شنگھائی کے درمیان یہ فاصلہ، جو روایتی ٹرین کے ذریعے 4 گھنٹے اور 18 منٹ میں طے ہوتا ہے، ہائیپرلوپ کے ذریعے صرف ایک گھنٹے میں طے کیا جا سکے گا۔
یہ ہائیپرلوپ نظام مقناطیسی بلندی اور کم دباؤ والے ٹیوب کے ذریعے کام کرتا ہے، جس میں مقناطیسی نظام کے ذریعے ٹرین کو زمین سے 100 ملی میٹر تک بلند کیا جاتا ہے، جو کہ موجودہ مقناطیسی ٹرینوں کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔ حالیہ ٹیسٹ میں، ٹرین نے مستحکم رفتار برقرار رکھی اور کامیاب طور پر رکنے میں کامیاب ہوئی۔
یہ تجربہ اس بات کا ثبوت ہے کہ چین جدید ٹیکنالوجی میں ایک اور سنگ میل عبور کرنے کے قریب ہے، جس سے مستقبل میں ٹرانسپورٹ کے نظام میں انقلابی تبدیلی متوقع ہے۔