نصیحت:
اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے...
[نظرانداز کرنا - مارنا - ذلیل کرنا] آج کل شوہر کا اپنی بیوی کے ساتھ یہ سلوک ایک عام مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جو بیشتر گھروں کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ شوہر باہر ہنستا ہے، دوستوں کے ساتھ وقت گزارتا ہے، خوش رہتا ہے، لیکن جیسے ہی گھر میں داخل ہوتا ہے یا بیوی سے بات کرتا ہے، تو اسے بیوی کی موجودگی بوجھ لگتی ہے اور وہ اچانک ایک بور انسان بن جاتا ہے جو بیوی سے عزت کے ساتھ بات بھی نہیں کر سکتا، بلکہ اس کی قدر کو کم کرتا ہے، اور سمجھتا ہے کہ وہ اس طرح مردانگی دکھا رہا ہے۔ نہیں، بھائی، خبردار رہو...
عورت شادی کرکے اس لیے تمہارے گھر نہیں آئی کہ وہ اپنے والد کے گھر بھوکی تھی کہ تم اسے کھلاؤ گے، اور نہ وہ اپنے والد کے گھر ننگی تھی کہ تم اسے لباس دو گے۔
کچھ عورتیں اپنے والد کے گھر تمہارے گھر سے زیادہ عزت والی ہوتی ہیں، اور تمہارے گھر سے زیادہ دولت مند ہوتی ہیں، اور ان کا والد کا گھر تمہارے گھر سے زیادہ وسیع ہوتا ہے۔بہت سکوں ہوتا ہے باپ کے گھر مگر پھر بھی وہ اللّه کا حکم مانتے ہووے آپکے نکاح میں آتی ہے ۔* تمہارے ساتھ ایک نیا خاندان بنانے ، وہ چاہتی ہے تو صرف:*
اگر اسے یہ سب اپنے شوہر کے گھر میں نہ ملا، تو وہ گھر اس کے لیے ایک قید خانہ بن جاتا ہے
وہ تمہاری بیوی ہے، تمہاری محبوبہ ہے، تمہارے بچوں کی ماں ہے، اور تمہاری زندگی کی ساتھی ہے۔ اس پر سختی نہ کرو...
اس کے ساتھ بھلے طریقے سے پیش آؤ