کرتارپور؛ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کی 485 ویں برسی کی تقریبات شروع

Sep 20, 2024 - 21:29
Sep 21, 2024 - 10:39
 0  18
کرتارپور؛ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کی 485 ویں برسی کی تقریبات شروع
کرتارپور؛ سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گرونانک کی 485 ویں برسی کی تقریبات شروع

شکرگڑھ: (ڈاکٹر عارف محمود سے)کرتار پور میں بابا  گورو نانک کی 485 ویں برسی کی تین روزہ تقریبات کا آغاز ہوگیا, تقریبات میں شرکت کے لئے پاکستان سمیت دنیا بھر سے یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے. 10 ہزار سے زائد یاتری کرتارپور میں قیام اور برسی کی تقریبات میں شرکت کریں گے،

 برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے امریکا، یورپ، کینیڈا،آسٹریلیا سمیت مختلف ممالک سے تقریباً 500 کے قریب سکھ یاتری آئے ہیں جب کہ بھارت سے کم وبیش ڈیڑھ ہزار کے قریب یاتری کرتار پور کوریڈور کے ذریعے کرتارپور صاحب آئیں گے۔

گرو دوارہ دربارصاحب کرتار پور میں برسی کی تقریبات کا آغاز ارنبھتا سری اکھنڈپاتھ صاحب سے ہوا،  برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے اندرون سندھ، اور کے پی کے سمیت ملک بھر سے یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے،برسی کی مرکزی تقریب نگر کا جلوس کل دربار صاحب کرتار پور سے لے کر زیرو لائن بارڈر ٹرمل تک نکالا جائے گا
 برسی کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارتی یاتریوں کی کثیر تعداد بھی راہداری کے ذریعے کرتار پر پہنچے گی۔ بیرون اور اندرون ملک سے آئے  یاتری تین روز کرتار پور میں ہی قیام کریں گے یاتریوں کی تواضع کے لیے لنگر ہال میں مکس سبزی دال  پلاؤ چپاتی اور گرما گرم چائے تیار کی گئی ہے، دربار انتظامیہ کے مطابق 10 ہزار سے یاتری دربار میں قیام کریں گے اور برسی کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔ برسی کی تین روزہ تقریبات اختتامی دعا کے ساتھ 22 ستمبر کو اختتام پذیر ہوں گی۔
واضح رہے کہ بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے آخری 17 سال کرتارپور میں گزارے۔1539 میں جب بابا گرونانک کا انتقال ہوا تو ان کے مسلمان اور ہندو عقیدت مندوں میں ان کی آخری رسومات کی ادائیگی پر تنازع پیدا ہوا۔ مسلمان ان کی تدفین جب کہ ہندو عقیدت مند ان کی چتاجلانا چاہتے تھے۔ سکھ روایات کے مطابق اس تنازع کے دوران بابا گرونانک کا جسد خاکی جو دریائے راوی کے کنارے پڑا تھا، وہ پانی میں غائب ہوگیا اور وہاں سے ایک چادر اور دو پھول ملے۔ آدھی چادر اور ایک پھول لے کر مسلمانوں نے یہاں بابا گرونانک کی قبربنادی جواب بھی موجود ہے جب کہ ہندوعقیدت مندوں نے ان کی سمادھی بنائی۔ جہاں بعد ازاں مہاراجا رنجیت سنگھ کے دور میں گرودوارہ تعمیر کیا گیا۔

What's Your Reaction?

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow

Zaisha Writer & Admin Manager of Fnni.org